ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) اٹلی میں ٹِک ٹاک ایپلیکیشن کے خلاف قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر تحقیقات شروع کردی گئی ۔ ذرائع کے مطابق ٹِک ٹاک پر الزامات ہیں کہ ٹِک ٹاک پر خود کُشی ، خود کو نقصان پنچانے اور نقصان دہ غذائیت کے حوالے سے خطرناک مواد (ویڈیوز) شائع کرکے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔
اٹلی کے مسابقتی ادارے کے بیان کے مطابق منگل کو شروع ہونے والی تحقیقات میں ٹِک ٹاک کے یورپین کسٹمرز ریلیشنز کے ساتھ برطانوی ڈویژنز کے ذمہ دار آئرش یونٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔
چائنہ کی کمپنی بائٹ ڈانس کی مشہور ایپلیکیشن ٹِک ٹاک نے کسی بھی خلاف ورزی کی تردید کرتے ہوئے کمپنی کی جانب سے تحقیقات میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
ٹِک ٹاک کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کے حوالے سے عالمی سطح پر سختیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
اطالوی ادارے کا کہنا ہے کہ ٹِک ٹاک پر بے شمار ایسی ویڈیوز اپلوڈ ہیں جس میں نوجوان اپنے آپ کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور یہ ٹرینڈ حال ہی میں وائرل ہونے والے ‘فرینچ اسکار’ چیلنج جس میں چہرے پر نشان بنائے جاتے ہیں جیسے چیلنجز سے سامنے آئے ہیں ۔
ٹِک ٹاک کے ترجمان نے یہ الزامات مسترد کرکے کہا کہ کمپنی ایسے خطرناک چیلنجز ، خودکُشی ، اپنے آپ کو نقصان پہنچانے یا پھر غیر صحت مندانہ غذا اور کھانے پر اپلوڈ ہونے والی ویڈیوز کو اپنی ایپلیکیشن پر فروغ دینے کی ہرگز اجازت نہیں دیتی۔
ٹِک ٹاک ایک انٹرٹینمنٹ ایپلیکیشن ہے جس پر صارفین وقت گزارنے کیلئے چھوٹی چھوٹی فن سے بھرپور ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں کوئی بھی پلیٹ فارم غلط نہیں ہوتا اس کو استعمال کرنے والے صارفین اس کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔