ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما حماد چوہدری نے فواد چوہدری کی لاہور سے گرفتاری کے بعد بتایا ہے کہ انہیں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں رکھا گیا ہے۔
ٹوئٹر پرتصویرشیئرکرنے والے حماد اظہرنے لکھا کہ ، ’سی ٹی ڈی پولیس ٹریننگ سنٹر پرسیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے۔ انہوں نے یہاں کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ دلیر فواد چوہدری کو پکڑرکھا ہے‘۔
تاہم کچھ ہی دیر بعد حماد اظہر نے اپنی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔
اب انہوں نے پی ٹی آئی رہنما کی سی ٹی ڈی ضلعی آفس لاہورمیں موجودگی کی اطلاع دیتے ہوئے لوکیشن بھی شیئرکی ہے۔
Updated location Fawad Ch. CTD Regional Office, Mohllanwal Road, Lahore. pic.twitter.com/NYtK6zX2eq
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) January 25, 2023
حماد اظہر کے مطابق انہیں فواد چوہدری سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور نہ ہی کسی افسر کو مجھ سے بات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
انہوں نے پولیس کی گاڑیوں کی فوٹیج شیئرکرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان گاڑیوں میں فواد چوہدری کو گرفتارکرکے لے جایاجارہا ہے۔
پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چوہدری کو گرفتار کرکے لے جارہی ہے pic.twitter.com/CJXiAHO3fQ
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) January 25, 2023
اس سے قبل عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر میڈیا ٹاک میں حماد اظہرکا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو بغیرنمبرپلیٹ ڈالے میں اغوا کیا گیا، انہیں ایسے حراست میں لیا گیا جیسے کہ دہشتگرد ہوں۔
حماد اظہر کا یہ بھی پوچھنا تھا کہ بتایا جائے فواد چوہدری کو کہاں رکھا گیا ہے.
اطلاعات ہیں کہ فواد چوہدری کواسلام آباد پولیس نے لاہور سے گرفتار کیا، ان کا راہداری ریمانڈ لینے کے بعد اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔
فواد چوہدری کو لاہور کے سیشن کورٹ سے راہداری ریمانڈ کے بعد اسلام آباد منتقل کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ فواد چودری کو علی الصبح حراست میں لیا گیا تھا، ان کیخلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن عمرحمید کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق فواد چوہدری نے اشتعال انگیز تقریر کی اور کہا کہ، ”الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہے، الیکشن کمشنر کلرک کی طرح سائن کردیتا ہے، آپ کا پیچھا سزا دلوانے تک کریں گے، پاکستان کے عوام اس ظلم کو معاف نہیں کریں گے“۔
متن میں مزیددرج ہے کہ ، ”الیکشن کمشنر، دیگر ممبران اور ان کے خاندانوں کو ڈرایا دھماکایا گیا، ریاست کے انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی، چیف الیکشن کمشنر کو اس لئے ڈرایا گیا تاکہ وہ اپنے فرائض انجام نہ دے سکیں۔“