گرمیوں کی چھٹیاں کسی دور دراز جزیرے پر گزارنا ایک حسین خواب سے کہیں بڑھ کر ہے۔ بے انتہا پانیوں کے درمیان کسی فلوٹنگ کشتی پر بیٹھ کر تیرنا یا پھر ساحل سمندر کی ریت پر لیٹ کر اردگرد کے نظاروں سے لطف اندوز ہونا فطرت سے پیار کرنے والے ہر شخص کے لیے نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں۔ یہ مکمل طور پر ایک رومانوی ماحول ہوتا ہے۔ جسے آپ گھر رہ کر یا اپنے علاقے کے کسی پارک وغیرہ نہیں پا سکتے۔ اس کے لیے آپ کو کسی خوبصورت جزیرے کا رخ کرنا ہو گا۔
آئیے ذرا دیکھتے ہیں کہ دنیا کے دس شاندار اور خوبصور ترین جزائر کون سے ہیں۔ جہاں جانا آپ کے لیے زندگی کا بہترین فیصلہ ثابت ہو سکتا ہے۔
بحیرہ اٹلانٹک میں مشرق کی جانب پیٹاگونیا ساحل کے ساتھ ساتھ 300 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ایک متنازعہ جزیرہ فالک لینڈ ہے۔ اس وقت اس جزیرے پر برطانیہ کا قبضہ ہے جبکہ ارجنٹائن اس جزیرے کی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور اسے واپس حاصل کرنے کی کوششوں میں ہے۔ لیکن جزیرے کی یہ متنازعہ حیثیت اس کی خوبصورتی اور حسن کو کم نہیں کرتی۔ یہ جزیرہ پینگوئنز کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔ فالک لینڈ جزیرے پر آپ ایٹلانٹک کا پرخطر سفر کیے بغیر بھی پینگوئنز کی دلچسپ شرارتوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ سمندروں میں موجود جزائر کی سیر کرتے رہتے ہی اور یہ آپ کے لیے نئی بات نہیں تو انڈیا کے دریائے برہم پتر کے بیچوں بیچ موجود اس دریائی جزیرے کی ایک بار سیر ضرور کر کے دیکھیں۔ بھارت کے شمال مشرقی کنارے پر موجود یہ جزیرہ پرانے قبیلے کی بودوباش کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس کے علاوہ اسے پرندوں کو دیکھنے کے لیے بہترین جزیرا بھی قرار دیا جاتا ہے۔
بزاروتو آرپیلیگو جزیرے کو بحر ہند کا موتی بھی کہا جاتا ہے۔ جزیرے کی خوبصورتی کو دیکھا جائے تو یہ نام اس پر عین صادق آتا ہے۔ افریقہ کے چمخوبصورت ترین مقامات میں سے ایک یہ جزیرا اپنی مثال آپ ہے۔ اس پر ہر سو پھیلا نیلا رنگ اور سفید ریت اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں۔ اس جزیرے پر بے شمار جنگلی حیات موجود ہے۔ جسے دیکھنے کے لیے سیاح دور دور سے آتے ہیں۔ ان میں سے وہیل شارک، ڈالفنز، اور بیسیوں اقسام کے کچھوے قابل ذکر ہیں جو کہ جزیرے کے پانیوں کے مستقل باسی ہیں۔
یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ آپ اگر ایک بار اٹلی کے جزیرے کیپری پر جائیں گے تو آپ کا واپس آنے کو جی نہیں چاہے گا۔ آپ کی خواہش ہو گی کہ ہمیشہ کے لیے وہیں بس جائیں۔ اس جزیرے کی سحر انگیز خصموصچصورتی آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہے۔ اس سحر کا شکار بادشاہ سے لے کر عام آدمی اور آرٹسٹس تک ہیں۔ یہ جزیرا تاریخ، ثفاقت اور خوبصورتی کا عظیم نمونہ ہے۔ اس پر بنے شاندار رہائشی ولاز اور پانی میں ابھرتے اور غائب ہوتے پراسرار غار جزیرے کو دنیا کے خوبصورت اور شاندار ترین جزائر میں سے ایک بناتے ہیں۔
انڈونیشیا میں مقیم ہندو آبادی کے افراد نے اپنے رہنے کے لیے جزیرہ بالی کو چنا۔ تب سے لے کر آج تک انڈونیشیا کا جزیرہ بالی سیاحت، ثقافت اور حسن و وقار کی حسین علامت بن کر ابھرا ہے۔ یہاں پر رہنے والے محنت کش لوگ اور ان کی پراسرار داستانیں آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہیں۔ یہاں بنے ہوئے پرانے مندروں میں نقاشی اور فن تعمیر بھی دیکھنے لائق ہے۔ یہاں ایک بار آنے کے بعد آپ باقی زندگی یہاں گزامرا وقت کبھی بھول نہیں پائیں گے۔
گالاپاگوز جزائر کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ یہ وہی جزائر ہیں جہاں رہ کر ڈارون نے مشہور عالم “نظریہ ارتقاء” پیش کیا تھا۔ اگر ان جزائر کے بارے میں لکھنے والوں اور ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کرنے والوں کا یقین کر لیا جائے تو یہ وہ جزائر ہیں جہاں آنے والے جب واپس جاتے ہیں باقاعدہ رو دیتے ہیں۔ یہاں ایسی ایسی آبی و جنگلی حیات پائی جاتی ہے جو دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ اس لیے ان کی محبت میں گرفتار ہونا فطری امر ہے۔ چاند کی سرزمین جیسی آتش فشانی جیوگرافی پر انسان کی مداخلت کے بغیر سینکڑوں حیوانی انواع کو انتہائی امن و سکون سے رہتے ہوئے دیکھنا۔۔۔۔ یقیناً ایک ایسا تجربہ جو باقی ساری زندگی بھلائے نہیں بھولتا۔
تنہائی، خوبصورتی اور امارت کی نشانی بورا بورا جزیرے پر افق کی بجائے صرف نیلگوں رنگ نظر آتا ہے۔ جو کہ اس کی خاص پہچان ہے۔ جنوبی بحر الکاہل کے جزائر میں سے اس اہم ترین فرانسیسی جزیرے پر نیلگوں رنگ ہر طرف ہی بکھرا ہوا نظر آتا ہے۔ اگر آپ نیلے رنگ کو ذہنی دباؤ یا پریشانی کی علامت سمجھتے ہیں تو ایک بار اس جزیرے کا سفر کر کے دیکھیے نیلے رنگ کے متعلق آپ کے خیالات ہمیشہ کے لیے بدل جائیں گے۔ کیونکہ بورا بورا پر یہ رنگ امن و سکون، اور راحت و فرحت کی علامت بن جاتا ہے۔ اور آپ کے دل و دماغ کو پرسکون دنیا میں لے جاتا ہے
۔ یہ جزیرہ ہنی مون منانے والے جوڑوں کے لیے جنت سے کم نہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ جزیرہ صرف نئے نویلے جوڑوں کے لیے ہی مخصوص ہے۔ یہ جگہ واٹر اسپورٹس کے حوالے سے بھی جانی جاتی ہے۔ آپ یہاں پر پانی کے کھیلوں خصوصاً سکوبا ڈائیونگ سے بخوبی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
دنیا کے شاندار جزائر کی فہرست سینتورینی کے بغیر نامکمل ہے۔ یہ دراصل سمندر کے بیچوں بیچ ایک متحرک آتش فشانی جزیرہ ہے۔ یہاں پائی جانے والی عمارات کا دلچسپ و خوبصورت فن تعمیر اور ویلویٹک وائن پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ اور اسے چھٹیوں کے لیے ایک بہترین رومانوی مقام بناتے ہیں۔ غروب ہوتے سورج کی نارنجی اور سنہری شعاعیں جب جزیرے کے برف رنگ مکانات پر ایک ردھم سے پڑتی ہیں تو قدرت کی تخلیق کردہ غزل کا سا سماں معلوم ہوتا ہے۔ یہ منظر اتنا خوبصورت ہوتا ہے کہ آنے والے سیاحوں کو مبہوت کر کے رکھ دیتا ہے۔ اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ آخر یاسے حسین منظر کو چھوڑ کر جائیں تو کہاں جائیں۔
ایڈرینالین دیوانوں اور سیاحوں کی جنت جزیرہ ماؤئی ایک حقیقی نیلا ہوائی جزیرہ ہے۔ اس کی پہاڑیوں پر چڑھ کر لہروں کی فسوں خیزی کا نظارہ کیجیے، ساحلی پٹی کے ساتھ بائیک دوڑا کر مناظر سے لطف اندوز ہوں یا پھر سمندر کے نیلگوں پانی میں تیر کر فطرت کو اپنے قریب ترین محسوس کریں۔ یہ جزیرہ متنوع ایڈونچرز سے بھرا پڑا ہے۔ بس یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ جزیرے پر کس طرح سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں باقی یہاں کے شفیق میزبانوں پر چھوڑ دیجیے۔
اگر آپ سائے شیلز جزیرے پر جائیں تو بعید از قیاس نہیں کہ دوبارہ کبھی لوٹ کر نا آئیں۔ کیونکہ یہاں کی سفید رنگ نرم ریت اور نیلے رنگ سے بھرپور دلفریب مناظر آپ کو اس طرح اپنی جانب کھینچیں گے کہ آپ کا لوٹ کر آنے کو جی ہی نہیں چاہے گا۔ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہونے والوں کے لیے یہ جزیرہ کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہاں پر موجود حیاتیاتی تنوع اور ایکو سسٹم نہایت ہی دل لبھانے والا ہے۔ البتہ اس کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی سخت قوانین بھی وضع کیے گئے ہیں جنہیں فالو کرنا آپ کی زمہ داری ہے۔ تو پھر آج ہی دنیا کے سب سے شاندار جزیرے کا رخ کیجیے اور اپنی چھٹیوں کو یادگار بنائیے۔ پھر نا کہنا خبر نا ہوئی۔۔۔