ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
دائر کردہ درخواست میں عمران خان کے لیے جیل میں اے کلاس کی سہولیات کی فراہمی اور میڈیکل چیک اپ کروانے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کوعمران خان کا میڈیکل چیک اپ کرنے کی اجازت دی جائے، اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فیملی اور وکلاء سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے قید میں دوسری رات بھی گزاردی۔ آج پیر کو پارٹی کی جانب سے عدالتوں سے رجوع کیے جانے کا امکان ہے اور اگر اعلیٰ عدلیہ نے سابق وزیراعظم کی سزا معطل کردی تو ان کی رہائی بھی ہوسکتی ہے۔
عمران خان کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں رکھا گیا ہے جہاں پورے علاقے کو ریڈ زون قرار دے کر سخت سیکورٹی تعینات کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم کو اتوار 6 جولائی کو جیل میں مزید سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی تاہم اس مقصد کے لیے عمران خان کے دستخط درکار ہیں۔
اتوار 6 اگست تک وکلاء کو سابق وزیراعظم تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔