ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق باجوڑ خود کش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی پولیس تحقیقات کے مطابق واقعے میں کالعدم تنظیم ملوث ہے۔
نجی نیوز کے مطابق گزشتہ شام باجوڑ میں جے یو آئی (ف) کے کنونشن میں ہونے والے خودکش دھماکے کے زخمیوں میں سے چار افراد اسپتالوں میں دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی ہے جب کہ 90 زخمی ہیں۔ جائے وقوعہ سے پولیس نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں کالعدم تنظیم ملوث ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ خود کش حملہ آور سے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہیں اور واقعے کے مقام پر جیو فینسنگ کی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں نے بھی دھماکے کی جگہ سے نمونے حاصل کر لیے ہیں جب کہ سی سی ٹی وی اور کیمرہ فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔ سی ٹی ڈی کاعملہ مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔
دوسری جانب نگراں مشیر صحت ڈاکٹر انور ریاض کے مطابق صوبے کے اسپتالوں میں 61 زخمی زیرعلاج ہیں۔ معمولی نوعیت کے 50 سے زائد زخمیوں کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ تیمر گرہ اسپتال میں 32، سی ایم ایچ پشاور میں 10، ایل آر ایچ میں 3 جب کہ باجوڑ اسپتال میں 16 زخمی زیر علاج ہیں۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق دھماکے کے چار زخمیوں کی جانب بچانے کے لیے آپریشن کیے گئے ہیں۔ ایک زخمی آئی سی یو میں ہے جب کہ بیشتر کی حالت تسلی بخش ہے۔
دوسری جانب کور کمانڈر پشاور نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال خار کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو علاج کی ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایات کیں۔
واضح رہے کہ خبیر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے خار میں شنڈے موڑ پر نادرا آفس کے قریب جمعیت علمائے اسلام کے کنونشن میں گزشتہ شام اُس وقت ہوا تھا جب کارکنوں کی بڑی تعداد اس میں شریک تھی۔
اس دھماکے میں رات گئے تک 42 افراد جاں بحق ہو چکے تھے جبکہ 111 زخمی تھے۔
دہشتگردی کی اس واقعے کی وزیراعظم شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان سمیت ملکی سیاسی شخصیات کے علاوہ امریکا، سعودی عرب، ایران کی جانب بھی شدید مذمت کی گئی۔