چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) اور سروسز چیفس نے کیپٹن محمد سرور شہید، نشان حیدر کے 75 ویں یوم شہادت کے موقع پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کیپٹن سرور شہید کی بے مثال جرأت و بہادری اور ثابت قدمی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
پاکستان کے سب سے پہلے نشان حیدر کیپٹن سرور نے 27 جولائی 1948 کی جنگ میں ناقابل تسخیر جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تل پترا (آزاد کشمیر) پہاڑی پر جام شہادت نوش کیا تھا۔
کیپٹن محمد سرور شہید کا یوم شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی ان گنت قربانیوں کا مظہر ہے۔
پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی بِلاشُبہ عزت و تکریم کے مستحق اور پوری قوم کا فخر ہیں۔
قیام پاکستان کے بعد کیپٹن محمد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
کیپٹن محمد سرور 1948 میں پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔
کیپٹن محمد سرور نے 27 جولائی 1948 کو کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر ایسا حملہ کیا کہ دشمن کو اپنی چوکی چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔
کیپٹن محمد سرور شہید نے مادر وطن کے دفاع کے کمال بہادری، جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینے پر گولی کھائی اور جام شہادت نوش کیا، بے مثال قربانی اور بہادری کی بدولت کیپٹن محمد سرور شہید کو نشان حیدر سے نوازا