تحریک انصاف سے ٹوٹ کر فارورڈ بلاک بنانے والے حاجی گلبر خان پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حمایت سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب
ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق گلبرخان بلامقابلہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب ہو گئے، گلبرخان گلگت بلتستان کے نئے قائد ایوان منتخب ہو گئے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے ہم خیال گروپ نے بائیکاٹ کررکھا تھا، گلبرخان تحریک انصاف فارورڈ بلاک کاحصہ ہیں،گلبرخان جی بی 18 دیامر سے گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن ہیں۔
گلبرخان کا تعلق دیامر کی تحصیل تانگیر سے ہے 2010میں جے یو آئی کے ٹکٹ پرمنتخب ہوئے اور وزیر صحت رہے۔
گلبر خان جے یو آئی ( ف) کے ٹکٹ پرمسلسل 2 بار الیکشن میں شکست کا سامنا بھی کرنا، پڑا 2020 کے عام انتخابات میں جے یو آئی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے، 2020 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور دوبارہ وزیرصحت کا قلمدان ملا۔
گلبرخان کا شین قبیلہ سے تعلق ہے، تعلیمی قابلیت گریجویشن ہے، گلبرخان سیاست کے ساتھ ساتھ کاروبار بھی کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے عہدے کیلئے پاکستان تحریک انصاف فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر خان کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
گلگت بلتستان اسمبلی کے نئے وزیراعلیٰ کیلئے انتخاب میں ووٹنگ کیلئے رات گئے پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کے ممبران نے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ اعظم گروپ، جاوید منوا اور راجہ زکریا گروپ نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے،منظم سازش کے تحت اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا ہے،ہم خیال گروپ کے جاوید منوا آج پریس کانفرنس کریں گے۔
راجہ اعظم خان کا کہنا ہے کہ جس طرح جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے اس کا حصہ نہیں بنیں گے، اسمبلی کے اندر حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے، علاقہ کے حقوق کیلئے حزب اختلاف سے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 5 جولائی کو غیر جمہوری طریقے سے اسمبلی کو بند کیا گیا، میرے ساتھ 19 ممبران تھے غیر جمہوری طریقے سے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا گیا، حکومت بنانے والوں سے غاسبانہ طریقے سے مینڈیٹ چھینا گیا