ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ ہماری ڈیل منطقی انجام تک پہنچی جس پر میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت ان کی ٹیم اور دیگر تمام وزارتوں کے ذمہ داران کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم ملک کو درپیش مسائل کو حل کریں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں۔ آئی ایم ایف سے ڈیل لمحہ فخریہ نہیں لمحہ فکریہ ہے۔ اللہ کرے یہ آخری ڈیل ہو۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل ہونے سے کچھ ماہ قبل چین نے تقریباً 5 ارب ڈالر ہمیں دیے جو ایک تاریخ ہے اور ہم اس کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ اگر چین ہماری مدد نہ کرتا تو ہم آج یہاں پر نہ کھڑے ہوتے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر اور یو اے ای نے ایک ارب ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔ ان دونوں ممالک سے مدد میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا اہم کردار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے 15 سے 20 سال تک تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں گے تو ملک ضرور ترقی کرے گا کیوں کہ 9 ماہ کے لیے ملنے والی رقم عارضی ریلیف ہے۔
سوئیڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی قابل مذمت ہے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجرموں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا پوری امت میں دلخراش واقعہ پرغم و غصے کی لہر ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس واقعہ کا مقصدنفرت اور تقسیم پیدا کرنا ہے۔ حکومت او آئی سی کےفیصلے کی بھرپور تائید کرتی ہے۔ سویڈن اِن واقعات اور بیانیے کا بھرپور نوٹس لےاورآئندہ ایسی گستاخ حرکتوں کی روک تھام ہونی چاہیے ۔
ادھر سعودی عرب نےبھی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ریاض میں سویڈش سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ لندن میں سویڈش سفارتخانہ کے باہر مظاہرین نے پرچم نذر آتش کیا۔
سعودی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نفرت انگیز کارروائی کا کوئی بھی جواز قابل قبول نہیں، سویڈن انتہا پسندی کے ایسے تمام اقدامات کو روکے۔ یہ واضح طور پر نفرت اور نسل پرستی کو ہوا دیتے ہیں۔
دوسری جانب لندن میں سویڈش سفارتخانہ کے باہر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نےسویڈن کے پرچم کو نذر آتش کیا اور سفارتخانہ کے گیٹ پر بینر آویزان کیا جس پر”آزادی کی بھی حد ہوتی ہے” کا جملہ درج تھا۔