ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق وزیر داخلہ و عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مفتاع اور ڈارکے آئی ایم ایف فیصلوں میں رشتے دار ی کے علاوہ کیا فرق ہے ڈار نے پہلےآنکھیں دیکھائیں پھر پاؤں پڑے10 مہینے ضائع کیے اور 9 مہینے کے لیے ناک رگڑ کر تمام شرائطیں مان کرسٹینڈ بائے معا ہدہ کیا
شیخ رشید نے کہا 12جولائی سے بجلی سمیت مہنگائی کی نئی لہر آنے والی ہے اور حکومت کی الٹی گنتی شروع ہونے والی ہےموجودہ حکومت نگران حکومت اور آنے والی حکومت 3 حکومتوں نے9 مہنیوں میں آئی ایم ایف کی سخت شرائط پوری کرنی ہیں 6 ماہ میں 11 بلین ڈالر واپس کرنے ہیں
سابق وزیر داخلہ نے کہا دوست ممالک کی ڈیپازٹ یقین دہانیوں کابھی جلد پتا چل جائے گا آئی ایم ایف معاہدے میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے اب یا کبھی نہیں کا ماحول پیدا ہو گیا ہے مڈل کلاس ختم ہو گئی موجودہ حکومت نے اتنی فضول خرچیاں کی ہیں کہ لینےکے دینے پڑ جائیں گے
انہوں نے کہا پی پی پی کےوزیر خارجہ نے 50 سے زیادہ غیر ملکی بیکار سیروسیاحت کےدورے کیے لیکن آئی ایم ایف کے معاہدے پرخاموش تماشائی ہے نواز شریف کا آنا یا نہ آنا صحت پر نہیں سیاست اور کیس کے فیصلےپر منحصر ہے 13 پارٹیوں کا سیاسی دیوالیہ اور قوم کا معاشی دیوالیہ ہو گیا ہے
شیخ رشید نے مزید کہا کہ 10 ماہ ضائع کیے گئے آخری روز معاہدہ کیا گیا ابھی آگے آگے دیکھیے 12 اگست تک کیاہوتا ہے روس کے ستے تیل پہنچے کی دیر ہے کہ ڈیزل 7.50روپے مہنگا ہو گیا ہے