ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے حوالے سے درخواست پر انکوائری کا عمل مکمل کیا جائے گا تاہم ابھی حتمی بات نہیں کی جا سکتی کہ وہ لاپتہ ہوئے یا وہ خود ہی کہیں کسی جگہ پر روپوش ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانذادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اعظم خان کے لواحقین نے اپنی درخواست میں یہ نشاندہی نہیں کی کہ کن لوگوں نے ان کو اپنے ساتھ لیا ہے یا وہ کہاں سے غائب ہوئے ہیں، تو اس بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔‘
خیبرپحتونخوا میں تحریک انصاف کے سابق وزرا کے گھروں سے گاڑیاں لے جانے کے سوال پر رانا ثنا اللہ کہا کہ وہ سرکاری گاڑیاں تھیں۔
’خیبرپختونخوا میں نگران حکومت کے چیف سیکریٹری سے دریافت کیا تو انھوں نے بتایا کہ یہ حکومت کی گاڑیاں تھیں اور انھوں نے اپنے استحقاق سے ذیادہ حکومت کی ان گاڑیوں کو رکھا ہوا تھا۔ انھیں متعدد بار کہا گیا کہ ان کو واپس کریں لیکن انھوں نے کوئی رد عمل نہیں دیا نہ واپس کیں۔‘
رانا ثنا اللہ کے مطابق ’اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی ذاتی گاڑیاں تھیں تو وہ ان کا ریکارڈ پیش کریں۔ وہ سرکاری گاڑیاں تھیں جو ناجائز طور پر انھوں نے رکھی ہوئی تھیں۔‘
رانا ثنا اللہ نے پرویز الہی سے متعلق سوال کے جواب میں دعویٰ کیا کہ رولز کے مطابق نہ ان کو ان کے حقوق سے محروم کیا گیا نہ ان کی ایذا پہنچائی گئی۔
’پرویز الہی کو جیل میں تمام میڈیکل سہولیات حاصل ہیں لیکن ہے تو وہ جیل ہی۔ تاہم یہ سارا پروپیگنڈا ہے جیسے خواتین کے ساتھ نارروا سلوک کے بارے میں کیا گیا تھا۔ میری اطلاعات کے مطابق چوہدری صاحب وہاں کمفرٹیبل ہیں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ نے عمران خان کی مقبولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں دعویٰ کیا کہ اب وہ (عمران خان) کبھی بھی اس ملک کی سیاست میں مرکزی رول ادا کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔ اس ملک میں سیاسی اختلاف رائے کو عروج دیا اور نفرت کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔‘
رانا ثنا اللہ کے مطابق ’نو مئی کے بعد عمران خان کی خام خیالی ہے کہ ان کا ووٹ بینک بڑھا ہے۔ جب بھی انتخاب ہو گا ان کی پارلیمانی اکثریت سامنے نہیں آئے گی۔‘
انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا ’نگران سیٹ اپ آنا چاہیے ہمیں اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے پر جانا چاہیے۔ہم کبھی بھی انتخابات سے نہیں بھاگے نہ بھاگیں گے۔ دو صوبوں میں انتخابات سے اختلاف جائز بات تھی۔ اکتوبر یا نومبر میں عام انتخابات ہوں گے۔‘