ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان ‘بائپر جوائے’ کراچی کے جنوب سے 360 کلومیٹر دور، طوفان کے مرکز میں ہوا کی رفتار 180 کلو میٹر کو چھونے لگی ہے، طوفانی سسٹم کے مرکز کے اطراف سمندر میں شدید طغیانی ہے، لہریں 30 فٹ تک بلند ہونے لگیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان آج رخ بدلتے ہوئے شمال مشرق کی جانب بڑھے گا، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔ سندھ حکومت نے تیز ہوائیں چلنے کی صورت میں کراچی کے شہریوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کردی۔
محکمہ موسمیات کے اندازوں کے مطابق طوفان کے دوران کیٹی بندر اور اس کے اطراف لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہوسکتی ہیں، ماہی گیروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جائیں۔ محکمے کی جناب سے کہا ھیا کہ طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ میں آج سے 17 جون تک بارش کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الیار، بینظیر آباد اور سانگھڑ میں تیز ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری طوفان بائپرجوائے سے متاثرہ ساحلی علاقوں سے لوگوں کا مکمل انخلا کرنے اور طوفان سے ممکنہ متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو امدادی سامان کی فراہمی يقينی بنانے کی ہدايت کردی۔
پاک بحریہ نے بدلتی صورت حال اور بر وقت امدادی کاروائیوں کی نگرانی کے لئے ہیڈ کوارٹر کمانڈر کراچی میں سائیکلون مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے، پاک بحریہ جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق تمام ا سٹیک ہولڈرز بالخصوص ماہی گیروں کو گہرے اور کھلے سمندر میں نہ جانے کے لیے متنبہ کیا جا رہا ہے۔