ذرائع ایف بی آر کے مطابق، بجٹ میں نان فائلرز کیلئے گاڑیوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس میں دگنا اضافہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انجن کپیسٹی کے بجائے خریداری رسید پر وِد ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق، بجٹ میں ملکی برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالرز مقرر کیا گیا جبکہ درآمدات کا تخمینہ 58 ارب 70 کروڑ ڈالرز لگایا گیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال میں تجارتی خسارہ 28 ارب 70 کروڑ ڈالرز ہوگا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بجٹ میں بینکوں سے رقوم نکلوانے پر وِد ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی سفارش کی گئی۔
نان فائلرز پر بینکوں سے یومیہ 50 ہزار روپے کیش نکلوانے پر ٹیکس ختم کردیا گیا تھا تاہم اب بجٹ میں نان فائلرز پر بینک سے کیش نکلوانے پر عائد ٹیکس دوبارہ لگانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجٹ میں انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 231، 231 اے اور 236 پی کو بحال کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق، پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپےفی لیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ حکومت نان ٹیکس آمدن 2.9 ٹریلین تک لے جانا چاہتی ہے، اس لیے حکومت کو 10 روپے فی لیٹر لیوی بڑھانے سے 870 ارب روپے حاصل ہوں گے۔
ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ حکومت اس حاصل شدہ رقم سے پینشن میں 30 فیصد تک اضافہ کرنا چاہتی ہے۔
اس لیے آئندہ مالی سال میں پینشن میں اضافے کے لیے 780 ارب روپے کی ضرورت ہوگی۔