عید کے دوسرے دن بھی ملنے ملانے اور دعوتیں اڑانے کا سلسلہ جاری ہے، جو کل مہمان تھے، آج میزبانی کے فرائض نبھارہے ہیں۔
عید کا دوسرا دن ہے، پارٹی بھی آن ہے،دوست یاروں اور رشتے داروں کی دعوتیں، اور عید کے میل ملاپ کا سین بھی آن ہے،کل جنہوں نے مہمان بن کر دعوت اڑائی تھی، آج میزبانی نبھارہے ہیں، اپنے پیاروں کے لیے لذیز کھانوں کا دستر خوان بچھارہے ہیں۔
عید کا دن موج مستی کرتے، سیر سپاٹے کرتےگزرا اور رات اپنوں کی سنگت اور گپ شپ میںگزرے گی، کیوں کہ عید کے دن ہیں، موقع بھی ہے اور دستور بھی ۔
ملک کے دیگر شہروں میں بھی عیدالفطر کے دوسرے روز گہما گہمی جاری ہے، ہلا گلا اور سیر و تفریح، مزے مزے کے کھانے اور ٹھنڈی آئس کریم کے ساتھ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑے بھی موج مستی کرکے عید کی خوشیاں منا رہے ہیں۔
کہیں سیرو تفریح، تو کہیں کشتی کی سواری، تو کہیں جھولوں کے مزے تو کہیں مٹھائی ۔ قلفی کے مزے ،پہلے دن کی عیدی تو جمع ہوگئی،اب اس کو کس طرح خرچ کیا جائے
بچے عیدی کے پیسے خرچ کرنے کے لیے دوسرے دن تفریح گاہوں اور پارکوں میں جھولے جھولنے اور مزے،مزے کے کھانے کھانے میں مصروف نظر آئے۔
ملتان میں بچوں اوربڑوں نے اونٹ کی سواری، تو فیصل آباد،سرگودھا، گوجرانوالہ،نوشہرہ کےپارکوں میں بچو ں کی مستیاں عروج پر رہیں۔
سکھر میں شہریوں نے کشتی پر دریائے سندھ کی سیر کے مزے لوٹے،لاڑکانہ میں بچو ں نے ریل کار کی سیر کی عید کی خوشیاں دوبالا کیں۔