ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔ تفتیشی افسر نے ان کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی
حسان نیازی کو اسلام آباد کچہری میں پیش کر دیا گیا۔۔!! pic.twitter.com/F1IPQ6vtz4
— Khurram Iqbal (@khurram143) March 21, 2023
حسان نیازی کی جانب سے علی بخاری ،قیصر امام اور شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔ علی بخاری کی جانب سے ایف آئی آر کا متن پڑھا جا رہا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا ہے کہ چیک کے دوران ملزم نے بیریئر توڑ کر پولیس اہلکار کو مارنے کی دھمکی دی۔ ملزم کی جانب سے چیکنگ کے دوران مزاحمت کی گئی۔
قبل ازیں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت تھانہ رمنا کا تفتیشی آفیسر اے ایس آئی ساجد عدالت میں پیش ہوا۔
جج نے استفسار کیا کہ آپ نے حسان خان نیازی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کیا؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا۔ جج نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس طرح لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ حسان خان نیازی کے خلاف مقدمہ درج تھا اس لیے گرفتار کیا ہے۔
جج نے پولیس افسر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ بجے حسان خان نیازی کے وکیل پیش ہو گئے آپ نے ملزم کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ حسان خان نیازی کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا چاہ رہے ہیں اس کے بعد ادھر لے آئیں گے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ آپ حسان نیازی کے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ لائیں گے یہاں جو درخواست ہے اس متعلق اپنا فیصلہ بھی دوں گا۔
تفتیشی افسر کی جانب سے حسان نیازی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی گئی۔ حسان نیازی کے وکیل علی بخاری نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی۔ علی بخاری نے کہا کہ میرا موکل اپنے کولیگز کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس میں دہشتگردی عدالت میں پیش ہوا۔ دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد صاحب نے ضمانت منظور کی۔ کون سا بیریئر ہے جوڈیشل کمپلیکس میں آپ نے بھی دیکھا ہوا ہے۔ ویڈیوز موجود ہیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیوز منگوا لیں گے۔ وکلا کے درمیان سے حسان کو گرفتار کیا گیا۔ تفتیشی نے کیا تفتیش کرنی ہے کہ گاڑی کا کلر کون سا ہے،کہاں سے آرہے تھے؟ میرے موکل کو ایف آئی آر سے قبل گرفتار کیا گیا۔ مختلف تھانوں میں گھمایا گیا۔ پھر ایف آئی آر درج کی گئی۔
علی بخاری نے عدالت سے استدعا کی کہ غیر قانونی عمل پر مقدمہ خارج کیا جائے اور ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے۔