ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اسلامیہ کالج میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ایس ایچ او تھانہ کیمپس داؤد خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اسلامیہ کالج پشاور میں پروفیسر بشیر کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے۔
ایس ایچ او کے مطابق وہ فوراً پولیس ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
ایس ایچ او کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران یہ معلومات سامنے آئی ہیں کہ مقتول پروفیسر بشیر محمد ولد محمد سکنہ تحت بھائی مردان اور چوکیدار شیر محمد ولد خان شیر سکنہ سربند کے مابین کچھ عرصہ قبل زبانی تکرار ہوئی تھی جو آج دست و گریبان تک پہنچ گئی تھی ، دونوں نے طیش میں ایک دوسرے پر فائرنگ کردی۔
ایس ایچ او کے مطابق چوکیدار نے کلاشنکوف سے جبکہ مبینہ طور پر پروفیسر نے پستول سے ایک دوسرے پر فائرنگ کی ہے جس کے دوران پروفیسر گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
پولیس کے مطابق واردات کے بعد چوکیدار کلاشنکوف سمیت موقع سے فرار ہوگیا ، جس کی گرفتاری کے لیے مختلف جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
پولیس ٹیم نے جائے وقوعہ سے کلاشنکوف کے متعدد خالی خولز اور 30 بور پستول کے 4 عدد خالی خولز جبکہ مقتول پروفیسر سے برآمد ہونے والے 30 بور پستول اور گولیوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے سیکورٹی گارڈ اور پروفیسر میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا
پشاور اسلامیہ کالج پروفیسر کے قتل سے پہلے سکیورٹی گارڈ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔۔۔ یہ گارڈ تھا یا دہشت گرد ؟؟
cctv of islamia college peshawar@PeshawarCCPO @IsrarAhmedPK @Wabbasi007 @PeshawarKPK @upeshpakistan pic.twitter.com/XpnvFUvfn9
— Fayaz Ahmad (@fayazahmed90) February 20, 2023