ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق جہانگیراورعلی ترین پرلگائےالزامات اوردفعات درست نہیں، تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا کوئی غیرقانونی طریقہ سامنےنہیں آیا۔
عدالت کی جانب سے رپورٹ کی روشنی میں ایف آئی آرخارج کرنے کے حکم کے بعد ایف آئی اے نے باقاعدہ طورپرجہانگرترین کا مقدمہ داخل دفترکردیا۔
ایف آٸی اے کا کہناہے کہ تمام تر ٹرنزیکشن ایس ای سی پی کے قانون کے مطابق ہوئیں۔
تفتیشی افسر کے مطابق جہانگیرترین اورعلی ترین پرلگائےگئے الزمات درست نہیں ہیں۔ ملزمان نے تمام رقوم کی لین دین سے متعلق دستاویزی ثبوت فراہم کیےہیں۔
اس سے قبل رواں ماہ کے آغازمیں ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیرترین اورعلی ترین کیخلاف قائم منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ ایف آئی اے نے اس سلسلے میں لائحہ عمل طے کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے جواب مانگا ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی کی جانب سےجہانگیرترین اور علی ترین پر2ارب روپے کی منی لاںڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا