ڈیلی دھرتی( ویب ڈیسک) سینیٹر اعظم سواتی نے پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں، سینیٹر اعظم سواتی کے الفاظ ناقابل برداشت تھے،
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں میں شہریوں کی جانب سے اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی
کوئٹہ کے رہائشی عزیز الرحمان نے پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کے خلاف تھانہ کچلاک میں ایف آئی آر 27 نومبر صبح ساڑھے 8 بجے درج کروائی، جس میں پیکا ایکٹ سمیت 7 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
دفعہ 109 ، 505 ، 504 ، 501 ، 500 ، 153 اور 131 کو ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ضلع جنوبی کے درخشاں تھانے طارق نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
کراچی کے تھانہ اورنگی ٹاؤن میں اعظم سواتی کے خلاف درج ایک اور مقدمے میں حاجی محمد اسلم نامی سخص نے اعظم سواتی کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔شہری کی جانب سے درج مقدمے میں اعظم سواتی کے بیان کو ”پاک آرمی کی جگ ہنسائی“ قرار دیا گیا ہے۔
جبکہ ایف آئی آر میں دفعہ 131 ، 505 ، 504 ، 501 ، 500 اور 153 اے تعذیراتِ پاکستان شامل کی گئی ہیں۔
جیکب آباد کے تھانہ صدر میں بھی سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
جیکب آباد کے خادم حسین نامی شہری کی مدعیت میں کیس نمبر 213/2022 اعظم سواتی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے خلاف دفعات شامل کی گئی ہیں ۔