ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ای سی پی کی جانب سے نااہلی کے خلاف دائر درخواست میں پیر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹسز جاری کر دیے،
عدالت نے درخواست پر نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے کیس پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔
اسی طرح لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو پنجاب حکومت کو کیس میں فریق بنانے کے لیے ترمیمی پٹیشن دائر کرنے کی بھی اجازت دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھ نے محمد جابر عباس نامی شہری کی درخواست پر سماعت کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل (اے اے جی) ناصر احمد نے کیس میں وفاقی حکومت کی نمائندگی کی۔
اپنی درخواست میں عباس نے دلیل دی کہ چونکہ ای سی پی عدالتی عدالت نہیں ہے، اس لیے اسے کسی سیاستدان کو عوامی عہدہ رکھنے سے روکنے کا اختیار نہیں ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
جسٹس نجم سیٹھی نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں زیر التوا ہے۔
“لیکن یہاں ای سی پی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے،” درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا۔
اے اے جی نے اس موقع پر دلیل دی کہ درخواست کو سماعت کے لیے داخل نہیں کیا جا سکتا۔
لیکن جسٹس سیٹھی نے انہیں ہدایت کی کہ وہ درخواست پر حکومتی جواب جمع کرائیں کیونکہ اس میں ای سی پی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔