ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے پیر کو کہا کہ افغان دارالحکومت میں گزشتہ ہفتے ایک تعلیمی مرکز پر خودکش بم حملے میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 19 ہو گئی ہے درجنون زخمی ہوئے جس میں نوجوان خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئیں،
اقوام متحدہ کے مشن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے بمبار نے دھماکہ اس وقت کیا جب یونیورسٹی میں داخلے کے لیے داخلے کے امتحان سے قبل سینکڑوں طلبہ پریکٹس ٹیسٹ میں بیٹھے تھے۔
ابھی تک کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن داعش نے اس علاقے میں لڑکیوں، اسکولوں اور مساجد کو نشانہ بناتے ہوئے کئی مہلک حملے کیے ہیں
طالبان حکام نے اب تک کہا ہے کہ حملے میں 25 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی نے مغربی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف دو دہائیوں پر محیط جنگ کا خاتمہ کیا اور تشدد میں نمایاں کمی کا باعث بنی، لیکن حالیہ مہینوں میں سکیورٹی ابتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔
اسلام پسند سخت گیر، جن پر اقلیتوں کے تحفظ میں ناکامی کا الزام ہے، نے اکثر اپنی حکومت کو چیلنج کرنے والے حملوں کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
The members of the Security Council condemned in the strongest terms the horrendous terrorist attack against the Kaaj Educational Centre in the Dasht-e-Barchi area of Kabul, Afghanistan. pic.twitter.com/SYZtYEPG4D
— U.S. Mission to the UN (@USUN) October 1, 2022