ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) اسلام آباد کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے کینیڈین شہری سارہ انعام کے قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 3 اکتوبر تک توسیع کر دی۔
شاہنواز نے مبینہ طور پر 23 ستمبر کو خاندانی تنازعہ کے بعد اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کر دیا تھا ۔
آج سماعت کے آغاز پر تفتیشی افسر نے ایڈیشنل سیشن جج شیخ محمد سہیل کی عدالت میں ریکارڈ پیش کیا۔
ثمینہ شاہ اپنے وکیل ارسل امجد ہاشمی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے 23 ستمبر کو صبح 00:37 بجے اپنے موکل کو ایک واٹس ایپ پیغام بھیجا، جس میں سارہ کے اہل خانہ سے “رخصتی” کے بارے میں بات کرنے پر زور دیا۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بعد ازاں ثمینہ شاہ سو گئیں اور انہیں نہیں معلوم کہ رات کیا ہوا۔
وکیل نے مزید کہا، “وہ باورچی خانے میں تھی، جو کمرے سے کچھ فاصلے پر واقع ہے، جب مشتبہ شخص نے صبح 9:12 بجے اپنی والدہ کو ٹیلی فون کیا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچی تو سارہ انعام کی موت ہو چکی تھی۔
اس کے وکیل نے کہا کہ ملزم کی والدہ کا کردار صرف اتنا تھا کہ اس نے شاہنواز کے کمرے سے ٹیلی فون کال کی۔
دریں اثنا عدالت نے ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 3 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔