ڈیلی دھرتی (نیوز ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نوجوان لڑکی، جسے ڈینگی بخار کے مثبت ٹیسٹ کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جمعہ کے روز انتقال کر گئی ضلع کے کچھ حصوں میں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے کیسز تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔
“ہمیں مچھر دانی اور مکینوں کی گھر گھر اسکریننگ کی ضرورت ہے کیونکہ ڈینگی بخار کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ اور ایک نوجوان لڑکی جسے ایبٹ آباد ریفر کیا گیا تھا وہ ڈینگی بخار سے مر گئی ہے،” صفادا گاؤں کے چیئرمین بشارت علی سواتی نے صحافیوں کو بتایا۔
حدو بانڈی کے علاقے صفادا گاؤں سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ حلیمہ بی بی کو دو روز قبل ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں دم توڑ گئ۔
مزید ان کا کہنا تھا کے جلد گھر گھر اسکریننگ کا عمل شروع کیا جائے ، 40 مثبت کیس رپورٹ ہونے کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگی بخار کا ابھی تک علاج نہیں کیا جا سکا۔
سواتی نے کہا کہ میری درخواست پر محکمہ صحت کی ٹیم نے کونسل کا دورہ کیا اور 30 سے زیادہ مچھر دانی تقسیم کیں اور فیومیگیشن سپرے کیا لیکن ڈینگی پر قابو پانے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈوڈیال اور مانسہرہ ٹاؤن کے چار شہری اور ملحقہ گاؤں اور محلہ کونسلوں میں ڈینگی بخار کے کیسز نمایاں طور پر رپورٹ کیے جا رہے ہیں کیونکہ لوگوں نے شکایت کی تھی کہ محکمہ صحت نے ابھی تک وائرس پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات نہیں کیے ہیں۔
ندیوں اور ندیوں کے آس پاس واقع گاؤں اور پڑوس کی کونسلوں میں ڈینگی کے کیسز نمایاں طور پر رپورٹ ہوئے ہیں۔