ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سرحد پار سے فوجیوں پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔
فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ 29 ستمبر کو خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے جنرل ایریا خرلاچی میں ہوا، جس کے دوران پاکستانی فوج نے بھرپور جواب دیا، مصدقہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق، اپنے ہی فوجیوں کی فائرنگ سے آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔
فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 27 سالہ سپاہی جمشید اقبال – جو چنیوٹ کا رہائشی تھا، دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گیا۔
فوج کے میڈیا ونگ نے اپنے بیان میں لکھا، “پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ عبوری افغان حکومت مستقبل میں ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔”
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔