ڈیلی دھرتی (نیوز ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے جس میں ملک بھر سے کسانوں کی آمد کا سلسلہ جاری
ذرائع کے مطابق خیبر پلازہ چوک پر کسانوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ان کے مطالبات کے حوالے سے گونگی بہری بنی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق صبح سویرے احتجاج کرنے والے کسانوں اور پولیس کے درمیان معمولی جھڑپ کی اطلاع ملی تاہم کسان اتحاد نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں اور پرسکون رہیں۔
دوسری جانب چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باتھ نے کہا کہ گزشتہ رات وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ملاقات ہوئی اور حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جو ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو چاروں طرف سے روکا جا رہا ہے اور چاروں طرف کنٹینر لگائے گئے ہیں۔ “ہم اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک وہ ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیتے۔”
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کسان کھاد پر سبسڈی دینے اور عالمی منڈی کے مطابق گندم کی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، وہ آسان قرضہ اسکیموں پر زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ فصلوں کی قیمت پہلے سے طے کی جائے.
کسان بھی مڈل مین اور کمیشن کلچر کی بجائے آزاد منڈی کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں