اسلام آباد (ڈیلی دھرتی )کسان اتحاد کا احتجاج آج بھی جاری ہے، مظاہرین نے ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کا اعلان کردیا۔
مہنگائی کی بڑھتی ہوئی لہر کے درمیان اپنے مطالبات کی تکمیل کے لیے احتجاج کرنے والے کسانوں نے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرے کی وجہ سے دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہوگیا ہے
چیئرمین کسان اتحاد نے کہا ہے کہ حکومت ان کے مسائل پر گونگی بہری ہے، مظاہرین حکام کے خلاف نہیں جانا چاہتے۔
دوسری جانب سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو ڈی چوک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہر طرح سے رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔
کیپٹل پولیس نے کہا ہے کہ مظاہرہ کرنے والے کسان نعرے لگا رہے ہیں اور شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث ہیں۔
کسان اتحاد احتجاج/تازہ صورتحال
1 گھنٹہ باقی، کسانوں کو حکومت نے کسانوں کے مطالبات ماننے کے لیے 2 گھنٹے کا وقت مانگ لیا ایک گھنٹہ گزر گیا.. اس وقت کسان ڈی چوک کے بالکل قریب.#کسان_جاگ_اٹھا#westandwithkisan pic.twitter.com/yrbrKxh7Wj
— Kissan Pakistan (@kissan_pakistan) September 29, 2022
قابل ذکر بات یہ ہے کہ احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون کو پہلے ہی سیل کر دیا گیا تھا اور علاقے کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو سکیورٹی اہلکاروں نے بند کر دیا تھا۔
افسران کو ہدایت کی گئی کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ حکومت نے ریڈ زون کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے انسداد فسادات فورس کی تعیناتی کا حکم دیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کاشتکار کھاد پر سبسڈی دینے اور عالمی منڈی کے مطابق گندم کی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
وہ آسان قرضہ اسکیموں پر زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ فصلوں کی قیمت کاشت کے وقت سے پہلے مقرر کی جائے۔کسان بھی مڈل مین اور کمیشن کلچر کی بجائے آزاد منڈی کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔