ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 20 سے زائد ممالک کے سفارت کاروں اور ڈونر ایجنسیوں کے نمائندوں کو آگاہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 860 ارب روپے فوری طور پر درکار ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کئی ہفتوں سے صوبے میں مسلسل شدید بارشوں اور سیلاب سے سندھ کو منہدم مکانات کی تعمیر نو، سڑکوں کی مرمت اور تباہ ہونے والی زراعت کو بحال کرنے کے لیے فوری طور پر 860 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں سیلاب متاثرین کی بحالی، انہیں نوکریاں فراہم کرنی ہیں اور سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر نو اور معیشت کو مضبوط کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کا پانی کم ہونے کے بعد کھیتوں کی زرخیزی کو بحال کرنے کے لیے انہیں مشینری کی بھی ضرورت ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری کا بدھ کو سکھر ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے استقبال کیا جہاں انہوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مہمانوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تقریباً پورے ملک کو متاثر کیا ہے لیکن سندھ میں معمول سے زیادہ بارش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گڈو اور سکھر بیراجوں پر اونچے سیلاب کی وجہ سے نکاسی آب کا نظام کام نہیں کر رہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پہلا سیلاب ہے جس نے ایک ہی وقت میں دریا کے قریب علاقوں اور شہری مراکز دونوں کو ڈبو دیا ہے، جس سے بڑی آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے افسران نے بھی وفد کو آفت سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔ وفد میں ترکمانستان، بحرین، سعودی عرب، آذربائیجان، جرمنی، کینیڈا، اسپین، جنوبی کوریا، چین، یورپی یونین، فرانس، ایران، ترکی، قطر اور جاپان کے سفارت کار اور اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ، یو ایس ایڈ، کے نمائندے شامل تھے۔
وزیرخارجہ کے ہمراہ سفارتکاروں اور عالمی اداروں کے نمائندگان نے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ بھی کیا۔