ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 5 سال کیلئے نا اہل قرار دے دیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 45 کُرم سے ڈی نوٹیفائی کیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوا لہٰذا چیئرمین پی ٹی آئی آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل ہوگئے۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان الیکشن ایکٹ کے سیکشن 167 کے تحت کرپٹ پریکٹس مرتکب پائے گئے، انہیں الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی نا اہلی پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن سیاست میں غیر فطری و غیر قانونی مداخلت کا شاخسانہ ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق الیکشن کمیشن کا تحریک انصاف اور چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق تعصّب پوشیدہ نہیں ، مائنس ون فارمولے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش عوام بھی مسترد کرتے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے التوا اورجمہوریت کی بیخ کنی کے منصوبےمیں کلیدی سہولت کار ہے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم جوڈیشل کونسل چیف الیکشن کمشنر کے خلاف زیرالتوا ریفرنس کی سماعت کرے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا تھا اور وہ وہاں سزا کاٹ رہے ہیں۔