ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی ابتدائی جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ تیار کر لی گئی۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ لاہور ریلوے ہیڈ کوارٹر موصول ہو گئی ہے، ٹرین حادثے کی وجہ شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نا اہلی بتائی گئی ہے۔
جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ کے مطابق حادثے میں تخریب کاری کے کوئی شواہد نہیں ملے، جوائنٹ سرٹیفیکیٹ میں حادثے کی وجہ پٹری کا ٹوٹنا اور فش پلیٹ نہ ہونا بھی بتایا گیا ہے۔
ٹرین انجن وہیل اور ٹریک میں خرابی بھی حادثے کی وجہ میں شامل ہیں، ریلوے شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل نے حادثے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا۔
جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ کے مطابق دونوں شعبوں نے حادثے کی وجہ ایک دوسرے پرڈال دی ہے، حادثے کا شکار ٹرین انجن کے وہیل خراب پائے گئے ہیں، ٹریک کو آپس میں جوڑنے کے لیے فش پلیٹ موجود نہیں تھی۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ حتمی نہیں ہوتی ہے،حتمی رپورٹ وفاقی انسپکٹر ریلوے اپنی مکمل تحقیقات کے بعد جاری کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نواب شاہ کے قریب کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس حادثے کا شکار ہو گئی تھی جس میں 38 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ حادثے میں ٹرین کی 10 بوگیاں پڑی سے اتر گئیں ہیں، 11 اپ ٹریک پر رواں دواں ہزارہ ایکسپریس حادثے کا شکارہوئی، کوچز ڈی ریل ہو گئی، ہزارہ ایکسپریس سے زخمیوں اور لاشوں کو ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ہزارہ ایکسپریس کی 5 کوچز کو شدید نقصان پہنچا، متاثر ہونے والی کوچز اکنامی کلاس کی تھیں، ہزار ایکسپریس کی اکنامی کلاس میں ایک ہزار 9 مسافر جبکہ لوئر اے سی کوچز میں 72
مسافر سوار تھے۔