ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہورکی انسداددہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی دو بہنوں کے خلاف اشتہاری کی کاروائی منسوخ کردی۔
انسداددہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ دونوں ملزمان کی عبوری ضمانتیں زیر سماعت ہونے کے باعث کاروائی منسوخ کی جاتی ہے، عظمی خان اور علیمہ خان کے خلاف کاروائی تفتیشی افسر کی استدعا پر منسوخ کی، دونوں ملزمان نے متعلقہ عدالت سے سات جولائی کو عبوری ضمانتیں کروا رکھی ہیں۔
تحریری فیصلے میںکہا گیا کہ تفتیشی افسر کے علم میں نہ ہونے کے باعث عدالت نے 24 جولائی کو اشتہاری کی کاروائی کا حکم دیا۔عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا کو منظور کرلیا۔دونوں بہنیں جناح ہاؤس جلاو گھیراو کے مقدمے میں عبوری ضمانت پر ہیں۔
خیال رہے گزشہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 22 کارکنان اور رہنماؤں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی مجن میں سابق وزرا اور چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں بھی شامل تھیں۔
عدالت نے استغاثہ کو 16 اگست کو ملزمان کی پیشی کے لیے قومی اخبارات میں اعلامیہ شائع کرنے کی ہدایت دی۔تھانہ سرور روڈ کے تفتیشی افسر نے درخواست دائر کی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ تفتیش اور عدالتی کارروائی میں شامل نہ ہونے پر ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے۔
ملزمان میں سابق وفاقی وزیر حماد اظہر، فرخ حبیب، مراد سعید، اعظم خان سواتی کے علاوہ علی امین گنڈاپور اور سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال اور زبیر نیازی شامل ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں عظمیٰ خان اور علیمہ خان بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔
درخواست میں تفتیشی افسر نے جج کو بتایا کہ ملزمان نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے باوجود عدالت کے سامنے سرنڈر نہیں کیا، پولیس بھی انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔