ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) کےمنی لانڈرنگ مقدمے میں بینکنگ کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے صدر چودھری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
معزز جج اسلم گوندل نے چودھری پرویز الٰہی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت کی جانب سے چودھری پرویز الٰہی کی ضمانت پانچ لاکھ روپے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔
اس سے قبل بینکنگ کورٹ نے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) کی طرف سے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ چودھری پرویز الٰہی اپنے خلاف کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اگر ان سے مزید تفتیش درکار نہیں تو ان کو مزید قید میں رکھنا زیادتی ہے۔عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد ضمانت منظور کرلی۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی( ایف آئی اے) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کیخلاف کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کے الزام کے تحت ان پر منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا تھا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کو گذشتہ ماہ 26 جون کو اینٹی کرپشن کیس ضمانت کے بعد گرفتار کیا تھا۔ پی ٹی آئی صدر اس وقت منی لانڈرنگ مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
دوسری جانب لاہورہائیکورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کی جیل میں سہولتوں کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس امجد رفیق نے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالتی حکم پرایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو سہولیات کیوں فراہم نہیں کی گئیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ جب ان کی صحت کو کوئی مسئلہ ہوا تو آئی جی جیل کارروائی کرتے ہیں، جیل رولز میں سب کچھ واضح لکھا گیا ہے، جس پر آئی جیل نے بتایا کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق 30 ڈگری ٹمپریچر برقرار رکھتے ہیں، کولر میں روزانہ 20کلو برف بھی ڈالتے ہیں۔
جسٹس امجد رفیق نے آئی جی صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب پرویز الٰہی کو کچھ ہوا تو ذمہ دار آپ ہوں گے۔
عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری صاحب آپ ذمہ دارافسرمقرر کردیں اور افسر تمام سہولتوں کی فراہمی کی رپورٹ آپ کو دے۔
دوران سماعت اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی پرویز الٰہی کے وکیل سے تلخ کلامی ہوئی ، جس پر عدالت نے آپ آپس میں براہ راست بات نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور آئی جی جیل کو ہدایت دےکردرخواست نمٹا دی۔