ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بائپر جوئے نے رخ تبدیل کرلیا ہے جس کے بعد کراچی سے اسکا فاصلہ 247 کلومیٹر ہوگیا، کیٹی بندر اور ٹھٹہ سے بھی اس کی مسافت کم ہوئی ہے، کسی بھی قسم کے ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے حفاظتی دستے علاقوں میں موجود ہیں۔
بحیرہ عرب کے سمندری طوفان کا رخ بدل گیا۔ سمندری طوفان کراچی کے جنوب سے 310 کلو میٹر جبکہ کیٹی بندر سے 240کلومیٹر دور ہے۔
بحیرہ عرب میں ہوائیں 150 سے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے لگیں۔ سمندری طوفان آج دن 11 بجے پاکستانی حدود میں داخل ہوگا اور کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کا سجاول اور کھارو کےعلاقوں میں خطرہ بڑھنے لگا جبکہ بپرجوئے سے جاتی، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں۔
سمندری طوفان کے نتیجے میں پاکستان کے جنوب مشرقی ساحلی پٹی پر آندھی اور گرج چمک کےساتھ موسلا دھاربارش ہوسکتی ہے۔ جنوب مشرقی سندھ میں کچھ مقامات پر شدید بارش بھی ہوسکتی ہے، ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ میں آج سے میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہو گیا جو کہ 17 جون تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کاکہنا ہے کہ طوفان ٹکرانے پرمتاثرہ علاقوں میں 100تا 120کلو میٹرفی گھنٹہ کی ہوائیں چلیں گی۔طوفان ٹکرانے پر متاثرہ علاقوں میں 140کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلے گا۔متاثرہ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ طوفان بارشیں متوقع ہیں۔طوفانی ہواؤں اور بارشوں کا سلسلہ 17جون تک جاری رہے
گا۔