ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کی جائےگی۔
پمز اسپتال ذرائع کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر 12 نشانات تھے، ارشد شریف کی بائیں آنکھ کےگرد سیاہ نشان تھا، گردن کے بائیں جانب زخم کا نشان تھا، سینے کے دائیں جانب بھی زخم کا نشان تھا، ان کی کمرکے اوپری حصے پر بھی زخم کا نشان تھا پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کمر پر موجود زخم کےگرد سیاہ نشان تھا، ارشد شریف کے دائیں ہاتھ کے 4 ناخن موجود نہیں تھے، دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان بھی موجود تھا، کھوپڑی کے بائیں جانب کی ہڈی نہیں تھی، دماغ بائیں جانب سے حصہ متاثر ہوا تھا،ان کی تیسری پسلی میں فریکچر تھا اور دائیاں پھیپھڑا متاثر تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی 2 انگلیوں کے ناخنوں میں خون جما ہوا تھا ، گولی لگنے سے ارشد شریف کا دماغ اور پھیپھڑا متاثر ہوا تھا، ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی پر بھی زخم تھا۔
پمز کے ذرائع کاکہنا ہےکہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ بنانے کے بعد انہیں کینیا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ملی،کینیا کی رپورٹ میں خون اور جگرکے نمونے لینےکا ذکر ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہےکہ ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم میں ایکسرے اور سی ٹی اسکین رپورٹ کا اضافہ کردیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کی اضافی تفصیلات پولیس اور اہلخانہ کو فراہم کردی گئی ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ کےساتھ7 صفحات کی رپورٹ بھی شامل ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کی والدہ کے حوالےکی ہے۔
ایف آئی اے کے سینیئر ڈائریکٹر اطہر وحید نے ارشد شریف کی والدہ سے ملاقات کی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کے حوالےکی، ساتھ ہی کیس میں اب تک کی پیش رفت سے اہل خانہ کو آگاہ کیا۔
Finally received autopsy report of late @arsched from pims hospital. Now waiting for Supreme Court to formed commission.
— Javeria Siddique (@javerias) November 14, 2022