ڈیلی دھرتی (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تھر کول بلاک 2 سندھ اینگرو کول مائن کمپنی کے توسیعی منصوبے کا افتتاح کردیا وزیر اعظم آج ایک روزہ دورے پر وزیر توانائی امتیاز شیخ اور وفاقی وزرا کے ہمراہ تھر پہنچے جہاں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انہیں خوش آمدید کہا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھر کول منصوبہ علاقے کی ترقی اور خوشحالی کا پراجیکٹ ہے، منصوبے میں چین کے تعاون کے شکر گزار ہیں، تھر کے کوئلے سے دس روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوگی۔منصوبے کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے انہیں سی پیک منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سی پیک پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر ہے، تھر کول سے بجلی پیدا کرنے کے لیے سڑکوں کے وسیع نیٹ ورک، پلوں اور ہوائی اڈے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت نے 750 ملین ڈالر خرچ کرکے تھر کا انفراسٹرکچر بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے مطابق تھر کے کوئلے میں 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں اور اس میں کل 13 بلاکس ہیں، ہم بلاک II اور بلاک I پر کام کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2014 میں سی پیک کے تحت کول مائن پاور پراجیکٹ پر کام شروع کیا گیا اور 2015 میں وفاقی حکومت نے اس منصوبے کے لیے خودمختار گارنٹی جاری کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پاور پراجیکٹ کی بجلی کی پیداواری صلاحیت اس سال کے آخر تک 2640 میگاواٹ تک بڑھ جائے گی، سال 2030 تک تھر کے کوئلے سے ملکی معیشت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ تھرکول سے 300 برس تک سالانہ ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے،
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکا کو منصوبے کے افتتاح پر مبارکباد دی اور کہا کہ آج یقیناً ایک انتہائی اہم دن ہے کیونکہ تھر تیزی سے ترقی کرتا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں پہلی بار آیا ہوں، بینظیر بھٹو یہاں 1996 میں تشریف لائیں، اس زمانے میں یہ علاقہ ایک صحرا تھا، دور دور تک زندگی کے آثار نہیں تھے، بعد ازاں وزرائے اعظم یہاں تشریف لاتے رہے اور ان کی شبانہ روز محنت آج رنگ دکھا رہی ہے۔