ڈیلی دھرتی ( ویب ڈیسک ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن ممکنہ قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ولادی میر پیوٹن پر قاتلانہ حملے کی خبر جنرل ایس وی آر ٹیلی گرام چینل کی جانب سے دی گئی تاہم یہ اطلاعات فراہم نہیں کی گئیں کہ روسی صدر پر قاتلانہ حملہ کب ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی صدر کی لیموزین گاڑی کا بائیں جانب کا اگلا ٹائر زوردار دھماکے سے پھٹا جس کے فوری بعد گاڑی سے دھواں نکلنا شروع ہو گیا تاہم گاڑی کو محفوظ طریقے سے سائیڈ پرلگایا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق غیر مصدقہ ذرائع کا بتانا ہے کہ روسی صدر کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس واقعے میں صدر ولادی میر پیوٹن محفوظ رہے تاہم اس واقعے کے بعد کئی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔
یاد رہے کہ روس کی جانب سے رواں برس فروری میں یوکرین پر حملے کے بعد سے صدر ولادی میر پیوٹن کی صحت اور ان کی زندگی کو لاحق خطرات کے حوالے سے افواہیں زیر گردش ہیں۔
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے 2017 میں انکشاف کیا تھا کہ ان پر اب تک 5 قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں۔